ادھورا ھوں مکمل کر کسی دن
برس جا اور جل تھل کر کسی دن
تمھاری شوخیاں ھیں جان لیوا
مجھےبھی خودساچنچل کرکسی دن
اڑائیں بھر رھا ھے من کا پنچھی
اسیر _زلف_مخمل کر کسی دن
تیرے ہرجائی پن کے ہر سو چرچے
لب _ دنیا مقفل کر کسی دن
تجھے میں اسقدر کیوں چاہتا ہوں
یہ میرا مسئلہ حل کر کسی دن